قرآن اور حدیث کی روشنی میں صحابہ کرام کی روحانی کیفیت اور کرامات | انگلش سب ٹائٹلز
عشق الہی اور لذت توحید | حصہ 8
خطاب نمبر: Fq-46
تقریب: اعتکاف 2025
مقام: شہر اعتکاف, لاہور
مورخہ: 28 مارچ 2025
کیٹگری: تصور محبت اور عشق
تفصیل:
اس ویڈیو میں صحابہ کرامؓ، تابعین اور اولیاء اللہ کے روحانی احوال اور کرامات کو بیان کیا گیا ہے۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ صحابہ کرامؓ کا روحانی مقام کس قدر بلند تھا اور کس طرح وہ دین اسلام کی حفاظت، فتوحات اور عدل و انصاف کا نظام قائم کرتے رہے۔ مزید طالب علموں کو نصیحت کرتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ علم دین کے لیے صرف مستند کتب، معتبر علماء اور تجربہ کار اساتذہ سے رہنمائی حاصل کریں نہ کہ صرف انٹرنیٹ اور اے آئی پر انحصار کریں۔ مزید اس ویڈیو میں اولیاء اللہ کی کرامات، اصحاب کہف، صحابہ کرامؓ کے معجزات اور اللہ کے نیک بندوں کے واقعات کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے۔
اس ویڈیو سے کیا حاصل ہو گا؟
1 - صحابہ کرامؓ کا روحانی مقام بلند اور ان کا قلبی استحکام بے مثال تھا۔
2 - علم دین کا اصل ذریعہ مستند کتابیں، محقق علماء اور تجربہ کار اساتذہ ہونے چاہئیں۔
3 - انٹرنیٹ اور جدید ٹیکنالوجی دینی مسائل میں قابلِ اعتبار نہیں۔
4 - اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں پر کرامات اور معجزاتی احوال کا ظہور قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔
اس ویڈیو میں صحابہ کرامؓ، تابعین اور اولیاء اللہ کے روحانی احوال اور کرامات کو بیان کیا گیا ہے۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ صحابہ کرامؓ کا روحانی مقام کس قدر بلند تھا اور کس طرح وہ دین اسلام کی حفاظت، فتوحات اور عدل و انصاف کا نظام قائم کرتے رہے۔ مزید طالب علموں کو نصیحت کرتے ہوئے یہ کہا گیا ہے کہ علم دین کے لیے صرف مستند کتب، معتبر علماء اور تجربہ کار اساتذہ سے رہنمائی حاصل کریں نہ کہ صرف انٹرنیٹ اور اے آئی پر انحصار کریں۔ مزید اس ویڈیو میں اولیاء اللہ کی کرامات، اصحاب کہف، صحابہ کرامؓ کے معجزات اور اللہ کے نیک بندوں کے واقعات کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے۔
اس ویڈیو سے کیا حاصل ہو گا؟
1 - صحابہ کرامؓ کا روحانی مقام بلند اور ان کا قلبی استحکام بے مثال تھا۔
2 - علم دین کا اصل ذریعہ مستند کتابیں، محقق علماء اور تجربہ کار اساتذہ ہونے چاہئیں۔
3 - انٹرنیٹ اور جدید ٹیکنالوجی دینی مسائل میں قابلِ اعتبار نہیں۔
4 - اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں پر کرامات اور معجزاتی احوال کا ظہور قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔
Comments