شیطان وسوسوں سے انسان کو گناہ اور کفر کی طرف لے جاتا ہے: شہراعتکاف میں چوتھے روز شیخ الاسلام کا خطاب

itikaf city 2022

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شہراعتکاف کے چوتھے روز سلسلہ وار دروس ’’طہارۃ القلوب‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو چیز پہلی بار دل پر اترتی ہے، تو اسے خاطر اور خطرہ کہتے ہیں۔ خاطر ایک ایسا وارد ہے، جو بغیر کسی ارادہ کے دل پر اترتا ہے۔ جو دل پر اچانک آ جائے تو اسے خیال بھی کہتے ہیں۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ خواطر کے باب میں خاطر نفسانی ایسا خیال ہوتا ہے، جو نفسانی طور پر آپ کو ایک لذت دے۔ نفسانی لذت و خواہش کو خاطر نفسانی کہتے ہیں۔ اس کو تصوف کی اصطلاح میں ’’ھاجز‘‘ کہتے ہیں۔ جسے لمحے آپ کو یہ محسوسات ہوں تو سمجھ لیں کہ خاطر نفسانی آیا ہے۔ جونہی یہ خاطر نفسانی آئیں تو اسے فوری دل و دماغ سے جھٹک دیں اور اس کا قلع قمع کریں۔

جب آپ کے دل میں ایسے خیالات آئیں کہ احکامات شریعت پر عمل کرنے پر غفلت پیدا ہو، یعنی نماز پڑھنے کو دل نہ کرے، تو سمجھ لیں کہ یہی خاطر شیطانی ہے۔ اس کو فوری روکیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی شخص اس وقت تک شر کو دفع نہیں کر سکتا، جب تک وہ شر اور گناہ کو پہچان نہ لے۔ یاد رکھ لیں کہ ہمیشہ جب تک برائی کو پہچانیں نہیں لیں گے تو اس وقت برائی کی جڑ نہیں کاٹ سکیں گے۔ دل ایک ایسی تختی ہے جب تک اس پر شر کے خیالات کے ہجوم کو نہیں مٹائیں گے تو اس وقت تک اس دل پر نیکی وارد نہیں ہو سکتی۔

آج دنیا میں خواطر شیطانی و نفسانی کا ہمارے دلوں پر ایک ہجوم ہے۔ بہت سارے دنیاوی فواحش سے ہمارا دل بھرا پڑا ہے۔ اوپر سے ہم نمازیں بھی پڑھ رہے ہیں، روزے بھی رکھ ہیں۔ ہم چاہ رہے ہیں کہ بدی اور برائی سے بھرے ہوئے دل پر نیکیاں بھی لکھی جائیں۔ اس کے سد باب کے لیے اللہ کے رسول ﷺ نے ہمیں کلمہ طیبہ سکھایا کہ ’’لاالہ‘‘ کوئی عبادت کے لائق نہیں، اس کے بعد ’’الااللہ‘‘ کی مہر لگائی۔

جتنے انسان دنیا میں ہیں، اللہ پاک نے ہر کسی کے ساتھ ایک فرشتہ بھی مقرر کیا ہوا ہے اور ایک شیطان بھی اس کے ساتھ ہے۔ قرآن میں ہے کہ آپ کے دلوں میں برا خیال جنات اور انسان دونوں ڈالتے ہیں۔

شیطانی خیالات کے توڑ کے لیے اللہ نے انسانوں کے لیے ملائکہ بھی رکھے ہیں۔ جب دل میں نیکی کا، نفلوں کا، نماز کا اور تسبیح کا رحجان پیدا ہو جائے تو سمجھ لیں کہ یہ اللہ نے خاطر ملکی آپ کے دل میں ڈالا ہے۔ یہ نیک خیال ہے۔ اس کو فوری سنبھالیں اور اس خیال کو پختہ کریں۔ دوسری جانب شیطانی خیال کو فوری کاونٹر کریں۔ حضور ﷺ نے فرمایا کہ جو اپنے اندر نیکی کی رغبت پائے تو جان لے کہ وہ یہ اللہ کی طرف سے ہے۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ خیر کی سب سے اعلیٰ قسم خاطر ربانی ہے۔ یہ وہ قسم ہے جب دل نیکی اور طاعت پر جم جائے۔ نماز، روزہ، خیرات پر پختگی آ جائے تو مقابلہ میں جھوٹ پر نفرت ہو جائے تو پھر کسی حالت میں کسی طور پر بھی جھوٹ نہ بولیں تو یہ خاطر ربانی ہے۔ دوسری جانب شیطان شر کی طرف آپ کو بلیک میل کرتا ہے۔ شیطان وسوسوں سے انسان کو کفر، معصیت اور گناہ کی طرف لے جاتا ہے۔

ہمارے جسم میں ہر عمل کے دو عمل پیدا ہوتے ہیں یا شر ہو گا یا خیر ہو گی۔ حتیٰ کہ کھانا پینا بھی آپ کو یا نور دے گا یا پھر حرام دے گا۔ جھوٹ بول کر کمانا، دوسرے کے ساتھ ناجائز نقصان پہنچا کر کمانا، یہ ذرائع بھی حرام کی مد میں ہیں۔ اس کے ذریعے دل میں ظلمت پیدا ہوتی ہے۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ ہر وہ شے جو یکسوئی کو ڈسٹرب کرے اور یقین کو کمزور کرے تو وہ شیطان کا عمل ہے۔ آج سوشل میڈیا سے بڑا محتاط ہو کر چلنا ہے، یہ جو آپ کے ہاتھ میں ہے، یہ شر کا منبع ہے اور اس سے بچنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم نے دین کے باب میں ہر چیز کو اتنا معمولی لے لیا ہے کہ ہم کسی بات پر تعمل اور تفکر نہیں کرتے۔ ہمارے دل و دماغ شر، حسد، لالچ، تمنا، تکبر سے بھرے پڑے ہیں۔ ہمیں اپنا ظاہر و باطن کو درست کر کے اپنی اصلاح احوال کرنی ہے۔

شہراعتکاف میں شیخ الاسلام کے خطاب کے دوران چئیرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، منہاج یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد، ڈاکٹر ہرمن، راجہ زاہد محمود، جواد حامد اور دیگر قائدین تحریک بھی موجود تھے۔

itikaf city 2022

itikaf city 2022

itikaf city 2022

itikaf city 2022

itikaf city 2022

itikaf city 2022

itikaf city 2022

تبصرہ