تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام شہر اعتکاف میں 26 مئی 2019ء کو نماز مغرب سے پہلے جامع المنہاج میں ہزاروں لوگ معتکف ہو گئے، مردوں کے علاوہ خواتین اور بچے بھی بڑی تعداد میں شامل ہیں۔ مرکزی شہر اعتکاف جامع المنہاج میں آباد ہے، جہاں مرد معتکف شریک ہیں جبکہ خواتین کے لئے منہاج کالج برائے خواتین ٹاون شپ میں الگ اعتکاف گاہ بنائی گئی ہے۔
جامع المنہاج میں معتکفین تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، منہاج القرآن کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی نگرانی میں شریک ہیں۔ شہر اعتکاف میں آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں سے معتکفین اعتکاف گاہ میں آئے ہیں۔ شہراعتکاف میں رجسٹریشن اور باڈی سرچ کے بعد اعتکاف گاہ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔
قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ویڈیو لنک پر معتکفین کو ویلکم کرتے ہوئے کہا کہ معتکفین خشوع و خضوع کے ساتھ نماز پنجگانہ کی ادائیگی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ قرآن حکیم کی تلاوت کریں، درود شریف کا ورد کریں، علوم دینیہ سیکھیں، قیام اللیل کریں، ذکر اذکار میں دل لگائیں، اللہ کو راضی کرنے کی ان گھڑیوں سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عبد اللہ بن عباس سے مروی ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا’’ معتکف گناہوں سے کنارہ کش ہو جاتا ہے اور عملاً نیک اعمال کرنیوالے کی مثل پوری پوری نیکیاں عطا کی جاتی ہیں ‘‘ معتکفین کو منہاج القرآن کے شہر اعتکاف میں خوش آمدید کہتے ہیں۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نماز تراویح کے شب ساڑھے 11 بجے معتکفین سے افتتاحی خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے حجۃ الاسلام امام غزالی کی کتاب ’’بدایۃ الھدایہ‘‘ سے درس تصوف دیا۔ آپ نے بتایا کہ اپنے دروس میں وہ حضور غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانی کی شہرہ آفاق ’’غنیۃ الطالبین‘‘ سے بھی درس دیں گے۔
شیخ الاسلام نے مولا علی السلام کے یوم شہادت کی مناسبت سے ’’ولایت کیا ہے‘‘ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام اولیاء کو مولا علی علیہ السلام شہنشاہ ولایت ہیں، امت میں ولایت کا دروازہ سیدنا علی المرتضیٰ سے کھلتا ہے اور تمام اولیا کرام کو مولا علی کی بارگاہ سے فیض ولایت ملتا ہے۔ آپ نے بتایا کہ آج کا موضوع ’’ولایت کیا ہے‘‘ دوران درس تصوف ہمیں امام غزالی کی تصنیف ’’بدایۃ الھدایہ‘‘میں داخل کر دے گا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے درس تصوف سے پہلے معتکفین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسی تحریک سے وابستہ ہیں، جو تحریک منہاج القرآن مردہ دلوں کی زندگی دینے والی تحریک ہے۔ منہاج القرآن لوگوں کی زندگی میں اسلاف کا رنگ پیدا کرنے والی تحریک ہے۔ یہ تحریک لوگوں کی نسلوں میں ایمان کی طاقت پیدا کرنے والی تحریک ہے۔
آپ نے کہا کہ اعتکاف تو اپنے محلے کی مساجد میں ہر کوئی بیٹھ جاتا ہے اور اللہ اللہ کرتا ہے، لیکن منہاج القرآن کے شہر اعتکاف کی خصوصیت یہ ہے کہ آپ یہاں اللہ اللہ کرنے سیکھتے ہیں اور اللہ اللہ کرنے سکھانے جاتے ہیں، یہاں تدریس و تربیت ہوتی ہے۔ یہاں دین اور اخلاق کی تربیت ہوتی ہے۔ آپ دین کے ذریعے اللہ کیساتھ اپنا تعلق مضبوط کرتے ہیں اور پھر دین کی شمع کو دنیا میں پھیلاتے ہیں۔
شہراعتکاف کی افتتاحی نشست میں ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، جواد حامد، جی ایم ملک، رانا محمد ادریس قادری، احمد نواز انجم، سید الطاف شاہ، نوراللہ صدیقی، راجہ زاہد محمود، سید مشرف علی شاہ، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، حاجی امدداللہ خان، پروفیسر سلیم منہاس، عرفان یوسف، مظہر علوی اور دیگر قائدین مرکزی سٹیج پر موجود تھے۔
اس سے پہلے تحریک منہاج القرآن کے رہنماءوں بریگیڈئیر (ر) اقبال احمد خان، خرم نواز گنڈا پور، جواد حامد، رفیق نجم، نور اللہ صدیقی امیر لاہور حافظ غلام فرید، مظہر محمود علوی، عرفان یوسف، اشتیاق حنیف مغل نے شہر اعتکاف میں آنیوالے معتکفین کے قافلوں کو خوش آمدید کہا جبکہ خواتین معتکفین کو فرح ناز، سدرہ کرامت، آمنہ بتول، عائشہ مبشر نے ویلکم کیا۔
شیخ الاسلام کا خطاب
افتتاحی روز نماز تروایح کی ادائیگی
خواتین شہر اعتکاف
تبصرہ