تحریک منہاج القرآن کے شہر اعتکاف کی تیاریاں اور تزئین و آرائش کا کام مکمل ہو گیا، 20 رمضان المبارک کی شام ہزاروں لوگ اعتکاف جامع المنہاج ٹاون شپ میں بیٹھیں گے۔ تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، ڈائریکٹر ایڈمن جواد حامد، ڈائریکٹر میڈیا نوراللہ صدیقی اور دیگر مرکزی قائدین نے شہراعتکاف میں انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو انتظامی حوالے سے بریفنگ دی گئی، انہوں نے اعتکاف کے جملہ انتظامات کا اطیمنان کا اظہار کرتے ہوئے انتطامی کمیٹیوں کے کام کو سراہا۔
ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور اور جواد حامد نے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کو بتایا کہ اس سال اعتکاف کے انتظامات اور معتکفین کو سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین خدمات دی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شہراعتکاف میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے دروس اور خطابات سے استفادہ کے لیے پنڈال میں تین دیوہیکل ایل ای ڈیز سکرین لگائی گئی ہیں۔ گرمی سے بچاؤ کے لیے مسجد کے صحن کے دونوں اطراف چار فٹ قطر کے بڑے پنکھے لگائے گئے ہیں۔ ہزاروں معتکفین کے لیے 25 ڈاکٹرز پر مشتمل ٹیم ہمہ وقت شہر اعتکاف میں موجود ہو گی جبکہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی 10 ایمبولینسز بھی شہر اعتکاف میں موجود رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر شہر اعتکاف میں منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی سکیورٹی میں بھی اپنے فرائض انجام دیں گی۔ معتکفین کی سکیورٹی کے لیے اعتکاف گاہ میں مختلف جگہوں پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کر دئیے گئے ہیں۔
شہراعتکاف میں مرد جامع المنہاج ٹاؤن شپ میں جبکہ خواتین منہاج گرلز کالج میں اعتکاف بیٹھیں گی۔ مرد و خواتین کی اعتکاف گاہ کے داخلی راستوں پر واک تھروگیٹ لگائے گئے ہیں۔
شہرِ اعتکاف میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری شہراعتکاف میں برطانیہ سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کریں گے، امسال شہر اعتکاف میں آپ کے خطابات اور دروس کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ آپ کے دس روزہ دروس کا موضوع ’’غنیۃ الطالبین‘‘ اور ’’بدایۃ الہدایۃ‘‘ ہے۔
پانچ روز خطابات کا موضوع سیدنا غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانی کی کتاب ’’غنیۃ الطالبین‘‘ کا آخری باب ہوگا جو کہ تصوف اور آداب و اخلاق پر مشتمل ہے۔ جو تعلیمات امام ابو عبد الرحمان السلمی، امام ابو القاسم القشیری، امام حارث محاسبی، امام غزالی اور دیگر ائمہ و صوفیاء نے دی ہیں، انہی تعلیمات کا مطالعہ ’’غنیۃ الطالبین‘‘ سے کیا جائے گا۔
شہر اعتکاف کے دروس کا دوسرا حصہ حجۃ الاسلام امام غزالی کی عظیم تصنیف ’’بدایۃ الہدایۃ‘‘ سے ہے۔ اپنے کیا پرائے بھی حجۃ الاسلام امام محمد غزالی کی علم و عمل، دانش و حکمت سے مزین تحریروں سے فیض یاب ہوتے رہے ہیں، ہو رہے ہیں اور تاقیامت ہوتے رہیں گے۔ علم و فن کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جو حجۃ الاسلام کے ذکر کے بغیر مکمل ہوتا ہو۔ امام غزالی کی تصنیفات علمی و اصلاحی اعتبار سے بیمار نفوس کے لیے شفاء کلی ہیں۔ آپ کا اسلوب اور انداز بیان، کشف و روحانیت سے متعلق رہا ہے اور پڑھنے والوں کو تشکیک و ابہام سے نجات دلاتا ہے۔علم، ادب، روحانیت، اصلاح احوال کے باب میں آپ کا علمی حصہ بہت زیادہ اور نمایاں ہے۔
تبصرہ