15 ہزار معتکفین کیلئے انتظامات مکمل، حکومت کا سکیورٹی نہ
دینا ہی ہماری سکیورٹی ہے
تحریک منہاج القرآن شہر اعتکاف کے سربراہ شیخ زاہد فیاض کی پریس کانفرنس
لاہور (7 جولائی 2015) تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ تنظیمات و شہر اعتکاف کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ شیخ زاہد فیاض نے پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری آج بیس رمضان المبارک دوپہر 1 بجے ملک بھر سے آئے ہوئے ہزاروں معتکفین کو خوش آمدید کہیں گے اور سید علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کرم اللہ وجہہ کے یوم شہادت کے تناطر میں خصوصی خطاب کرینگے۔ شہر اعتکاف میں 15 ہزار متعکفین کے قیام و طعام اور عبادات کا انتظام کیا گیا ہے۔ جن میں خواتین کی تعداد 4 ہزار ہو گی۔ انہوں نے سیکرٹری جواد حامد اور میڈیا ایڈوائزر نوراللہ صدیقی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی مصروفیات کا شیڈول جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نماز تراویح کے بعد روزانہ خطاب کرینگے۔ درود و سلام کی خصوصی محافل اور تربیتی نشستیں ہونگی۔ اعتکاف کے ایام میں زخمی و اسیران انقلاب کی عظیم خدمات کے اعتراف میں انہیں میڈلز بھی دئیے جائینگے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری ملک بھر سے آئے ہوئے تنظیمی عہدیداران سے ملاقات بھی کرینگے۔
شیخ زاہد فیاض نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت نے سکیورٹی کیلئے رابطہ نہیں کیا تاہم حکومت کی طرف سے سکیورٹی کا نہ ملنا ہی ہماری سکیورٹی ہے۔ بہتر یہی ہو گا پولیس وردیوں میں ملبوس اہلکار شہر اعتکاف سے دور رہیں کیونکہ ہمارے کارکن جب پولیس کو دیکھتے ہیں تو ان کی آنکھوں کے سامنے 17 جون سانحہ ماڈل ٹاؤن کے دردناک مناظر اور خون میں لت پت اپنے بھائی، بہنیں اور بزرگ آ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر اعتکاف کی فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کر لیے گئے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن اور عوامی تحریک کے ایک ہزار سے زائد کارکنان سکیورٹی کے فرائض انجام دینگے۔ بغیر تلاشی کے کوئی بھی شہر اعتکاف کی حدود میں داخل نہیں ہوسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ معتکفین کی حفاظت کیلئے ڈینگی کے خاتمہ کے سپرے کروائے جارہے ہیں۔ معتکفین کو حفظان صحت کے اصولوں پر پورا اترنے والی خوراک کی فراہمی کیلئے درجنوں کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعتکاف کے ایام میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے خصوصی جنریٹرز کا اہتمام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا وعدہ تو پورا نہ کر سکی لیکن جہاں جہاں اجتماعی اعتکاف کا اہتمام ہورہا ہے وہاں وہاں لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔
تبصرہ